اسرائیل کا غزہ میں حماس کے سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ – World



برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ سٹی میں ایک حملے میں حماس کے سینئر کمانڈر رائد سعید کو شہید کر دیا ہے۔ صیہونی فوج کا دعوٰی ہے کہ رائد سعید اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملوں کے منصوبہ سازوں میں شامل تھے۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ سٹی میں ایک سینئر حماس کمانڈر کو نشانہ بنایا، تاہم کسی کا نام یا تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ اگر رائد سعید شہید ہوئے ہیں تو یہ اکتوبر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد حماس کے کسی سینئر رہنما کی سب سے بڑی شہادت ہوگی۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کی یہ کارروائی گزشتہ سال اکتوبر میں حماس کے حملوں کے بعد جاری جوابی کارروائیوں کا حصہ ہے۔ اسرائیل نے مزید کہا ہے کہ وہ علاقے میں عسکری کارروائیاں جاری رکھے گا۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیلی دفاعی اہلکار نے بتایا کہ رائد سعید حماس کے ہتھیار بنانے والے فورس کے سربراہ تھے، جبکہ حماس کے ذرائع کے مطابق وہ مسلح ونگ میں دوسرے درجے کے کمانڈر تھے اور ان کا غزہ سٹی بیٹالین کے سربراہ کے طور پر بھی کردار تھا، جو گروپ کے سب سے بڑے اور بہترین ہتھیاروں سے لیس بیٹالینز میں سے ایک ہے۔

ادھر، غزہ کی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں چار افراد جاں بحق اور کم از کم 25 افراد زخمی ہوئے ہیں، تاہم حماس یا طبی ذرائع کی جانب سے بھی فوری طور پر یہ تصدیق نہیں ہوئی کہ رائد سعید جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں یا نہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی، جب حماس کے عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کرتے ہوئے 1,200 افراد کو ہلاک کیا اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا۔ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 70,700 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر شہری تھے۔

10 اکتوبر کی جنگ بندی نے سیکڑوں ہزار فلسطینیوں کو غزہ سٹی کے تباہ شدہ علاقوں میں واپس جانے کا موقع دیا۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے حملے ختم نہیں ہوئے۔

حماس کے مطابق، جنگ بندی کے بعد بھی اسرائیلی حملوں میں کم از کم 386 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ اسرائیل کے تین فوجی ہلاک ہوئے اور اس نے کئی حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔



Source link

Spread the love

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *